جو روز کی ہے بات وہی بات کرو ہو
جو روز کی ہے بات وہی بات کرو ہو
بے کار ہی یارو غم حالات کرو ہو
اک مجھ سے ہی ملنے کو تمہیں وقت نہیں ہے
اوروں پہ تو اکثر ہی عنایات کرو ہو
یہ طرز تکلم تمہیں آیا ہے کہاں سے
ہونٹوں سے جو یہ پھولوں کی برسات کرو ہو
کیوں چاند سے چہرے پہ گرا رکھی ہیں زلفیں
کیوں دن کو اماوس کی سیہ رات کرو ہو
بے وہم و گماں راہ میں مل جاتے ہو اکثر
دانستہ کہاں مجھ سے ملاقات کرو ہو
- کتاب : Khwab Aasmano ke (Pg. 99)
- Author : Javed Nasimi
- مطبع : Educational Publishing House (2014)
- اشاعت : 2014
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.