Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

جو سائے میں شجر کے ہوں انہیں جلتے نہیں دیکھا

باسط جلیلی

جو سائے میں شجر کے ہوں انہیں جلتے نہیں دیکھا

باسط جلیلی

MORE BYباسط جلیلی

    جو سائے میں شجر کے ہوں انہیں جلتے نہیں دیکھا

    مگر قد کاٹھ بھی ان کا کبھی بڑھتے نہیں دیکھا

    کوئی مرہم تو ایسا ہو جو میرے زخم بھر جائیں

    زباں نے جو لگائے ہوں انہیں بھرتے نہیں دیکھا

    مسافر تھے جو حق کے گر تہ خنجر ہوئے بھی تو

    جنازے اٹھتے دیکھے ہیں انہیں مرتے نہیں دیکھا

    جنہیں تم خواب کہتے ہو حقیقت بننے والے ہیں

    حقیقت میں کبھی خوابوں کو یوں مرتے نہیں دیکھا

    جری تھا وہ بہادر تھا اسے رب پر یقیں کامل

    کسی کو اس طرح دشمن سے بھی لڑتے نہیں دیکھا

    اسے بس اپنے لوگوں سے کچھ ایسی خاص نسبت ہے

    کہ غیروں سے کبھی ہم نے اسے ملتے نہیں دیکھا

    مأخذ :

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے