جو سائے میں شجر کے ہوں انہیں جلتے نہیں دیکھا
جو سائے میں شجر کے ہوں انہیں جلتے نہیں دیکھا
مگر قد کاٹھ بھی ان کا کبھی بڑھتے نہیں دیکھا
کوئی مرہم تو ایسا ہو جو میرے زخم بھر جائیں
زباں نے جو لگائے ہوں انہیں بھرتے نہیں دیکھا
مسافر تھے جو حق کے گر تہ خنجر ہوئے بھی تو
جنازے اٹھتے دیکھے ہیں انہیں مرتے نہیں دیکھا
جنہیں تم خواب کہتے ہو حقیقت بننے والے ہیں
حقیقت میں کبھی خوابوں کو یوں مرتے نہیں دیکھا
جری تھا وہ بہادر تھا اسے رب پر یقیں کامل
کسی کو اس طرح دشمن سے بھی لڑتے نہیں دیکھا
اسے بس اپنے لوگوں سے کچھ ایسی خاص نسبت ہے
کہ غیروں سے کبھی ہم نے اسے ملتے نہیں دیکھا
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.