جو سانس سانس سہی اس سزا کا نام نہ لو
جو سانس سانس سہی اس سزا کا نام نہ لو
ہمارے ساتھ رہو بس وفا کا نام نہ لو
کہو تو یہ کہو دل کو خوش آ رہی ہے ہوا
مشام جاں سے گزرتی صبا کا نام نہ لو
حضور حسن جو رہنا ہے یوں ہی خوش اوقات
ستارہ و جگر سوختہ کا نام نہ لو
ملی ہے جو نگہ یار کی اشارت سے
رضائے یار ہے یہ تم قضا کا نام نہ لو
بکھرنے لگتی ہے رخ پر حیا اسی جیسی
ہمارے سامنے اس خوش ادا کا نام نہ لو
یہ عہد عشق ترے میرے درمیاں ہی رہے
خدا کے واسطے اس میں خدا کا نام نہ لو
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.