Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

جو سچ ہی بیچنا پڑے تو مول بھاؤ کیا کریں

حنا رضوی

جو سچ ہی بیچنا پڑے تو مول بھاؤ کیا کریں

حنا رضوی

MORE BYحنا رضوی

    جو سچ ہی بیچنا پڑے تو مول بھاؤ کیا کریں

    ہیں عکس عکس آئنے تو رکھ رکھاؤ کیا کریں

    ہیں شہر بھر میں شادیاں ہر ایک شخص شادماں

    کسی کے سامنے ہم اپنے دل کے گھاؤ کیا کریں

    تھی مطمئن نگاہ بھی کے بہہ چکا ہے سیل غم

    ہوا مگر جو سہن دل میں جل بھراؤ کیا کریں

    یہ کس کے غم کی آنچ سے سلگ رہا ہے آسماں

    بجھے گا کس طرح زمیں کا یہ الاؤ کیا کریں

    جو تتلیاں نہیں دکھائی دیں تو فکر ہو گئی

    بہار کا چمن سے اب ہے چل چلاؤ کیا کریں

    ندی میں آئی باڑھ کو خبر سمجھ رہے تھے ہم

    ہمارے گھر کی سمت بھی ہے اب بہاؤ کیا کریں

    بنا کے بھانپ دھوپ یہ اڑا نہ دے ہمیں کہیں

    ہے جان سرد چھانو کا کہاں پڑاؤ کیا کریں

    ہمیں زمیں عزیز تھی تمہیں فلک کی آرزو

    رہ حیات کا عجیب تھا گھماؤ کیا کریں

    جو کل ہمیں بچائے تھی سمندروں کے درمیاں

    حناؔ ہے آج ڈوبنے کو خود وہ ناؤ کیا کریں

    مأخذ :
    • کتاب : Word File Mail By Salim Saleem

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے