جو شخص مجھ میں باقی ہے وہ مادھویؔ نہیں
جو شخص مجھ میں باقی ہے وہ مادھویؔ نہیں
کچھ سال ہو چکے ہیں خبر آج کی نہیں
تم سے خفا نہیں ہوں یہ عادت ہی ہے میری
جب تک بہت ضروری نہ ہو بولتی نہیں
کہہ تو رہے ہیں بیٹھیے کچھ دیر پاس میں
اور یہ بھی کہہ رہے ہیں جگہ آپ کی نہیں
سادہ مزاج دل پہ چڑھائے تمام رنگ
پھر یہ شکایتیں بھی کہ وہ سادگی نہیں
کیوں رازدار کہہ کے اسے آزمائیں ہم
سو اپنے دل کی بات اسے بھی کہی نہیں
اب بھی نظر بچانے کی پر زور کوششیں
یعنی ابھی میں اس کے لیے اجنبی نہیں
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.