جو شخص سربلند تھا میری نگاہ میں
جو شخص سربلند تھا میری نگاہ میں
دیکھا تو ہے کھڑا وہ صف رو سیاہ میں
رنگین کائنات و دل و جاں کی چاہ میں
ہم کر رہے ہیں روز اضافہ گناہ میں
سب کچھ لٹا کے اس کی حفاظت کیا کرو
جو شخص آ گیا ہو تمہاری پناہ میں
بہروپیوں کی فوج بھری ہے گلی گلی
خادم دراصل دین کے ہیں خانقاہ میں
معصوم بستیوں کو جلانے سے روکتا
وہ مرد حق شناس کہاں تھا سپاہ میں
ہرگز کسی غریب پہ ظلم و ستم نہ کر
تاثیر بے پناہ ہے مفلس کی آہ میں
میرے خلاف زہر اگلتا تھا اس لئے
سچ بولنے کی تاب نہیں تھی گواہ میں
لیتے رہو عزیز و اقارب کا جائزہ
بیتابؔ لٹ نہ جاؤ کہیں رسم و راہ میں
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.