Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

جو شکوہ کرتے ہیں حشمیؔ سے کم نمائی کا

جلیل حشمی

جو شکوہ کرتے ہیں حشمیؔ سے کم نمائی کا

جلیل حشمی

MORE BYجلیل حشمی

    جو شکوہ کرتے ہیں حشمیؔ سے کم نمائی کا

    انہیں بھی ڈر ہے زمانے کی کج ادائی کا

    پھرے ہیں دھوپ میں سائے کو ساتھ ساتھ لیے

    کہ کھل نہ جائے بھرم اپنی بے نوائی کا

    مگر کچھ اور ہے یاری کی بات شوق سے تم

    لگاؤ چہروں پہ الزام آشنائی کا

    عرق عرق تھے ندامت کی آنچ سے خود ہی

    گلہ کریں بھی تو کیا تیری بے وفائی کا

    کچھ اس ادا سے ستائے گئے ہیں ہم اب کے

    ہر ایک سانس میں انداز ہے دہائی کا

    چلا تو ہوں ترے ہم راہ کچھ قدم ہی سہی

    جو دے تو کیوں مجھے طعنہ شکستہ پائی کا

    جو اپنے در پہ صدا دی تو کیا ملا پیارے

    یہی کہ نام ڈبو آئے ہم گدائی کا

    نکل پڑے ہو اسے ڈھونڈنے مگر حشمیؔ

    یہ راستہ ہے مری جان نارسائی کا

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے