جو سن سکو تو سنو تم فغاں چراغوں کی
جو سن سکو تو سنو تم فغاں چراغوں کی
لویں چرا لی گئی ہیں یہاں چراغوں کی
میں خال و خد کے بکھرنے سے بچنا چاہتا ہوں
سو مجھ کو چاہیے کچھ دن اماں چراغوں کی
جسے بھی چاہیے وہ آئے روشنی لے جائے
سجائے بیٹھے ہیں ہم تو دکاں چراغوں کی
یہیں کہیں پہ محبت کا ہے پڑاؤ میاں
سنائی دینے لگی ہے اذاں چراغوں کی
سحر سے کہیے کہ ٹھہرے اور انتظار کرے
میں سن رہا ہوں ابھی داستاں چراغوں کی
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.