Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

جو سورج ہو تو ہر منظر اجالا کیوں نہیں کرتے

خالد محمود

جو سورج ہو تو ہر منظر اجالا کیوں نہیں کرتے

خالد محمود

MORE BYخالد محمود

    جو سورج ہو تو ہر منظر اجالا کیوں نہیں کرتے

    یہ آٹھوں پہر کی راتیں سویرا کیوں نہیں کرتے

    تعجب ہے مجھی کو اپنی محفل میں نہیں دیکھا

    نہیں دیکھا اگر تم نے تو دیکھا کیوں نہیں کرتے

    چراتا ہے وہ پہلے نیند پھر شوخی سے کہتا ہے

    یہ شب بھر جاگتے رہتے ہو سویا کیوں نہیں کرتے

    حساب دوستاں اے دل خیال نیک ہے لیکن

    تمہارے پاس بھی دل ہے تم ایسا کیوں نہیں کرتے

    مرے بھائی اگر تیراک بننا چاہتے ہو تم

    تو دریا کے کنارے سے کنارہ کیوں نہیں کرتے

    اٹھا کر روز لے جاتا ہے میرے خواب کا منظر

    وہ مجھ سے روز کہتا ہے بھروسہ کیوں نہیں کرتے

    تو دن کو عشق کی باتیں سمجھ ہی میں نہیں آئیں

    سمجھ ہی میں نہیں آئیں تو سمجھا کیوں نہیں کرتے

    دلوں کا قرض رقموں سے ادا ہوتا نہیں خالدؔ

    بہت آساں ہے یہ کہنا تقاضا نہیں کرتے

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے