Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

جو تاب دید ملی بھی تو کیا دکھائی دیا

ظفر زیدی

جو تاب دید ملی بھی تو کیا دکھائی دیا

ظفر زیدی

MORE BYظفر زیدی

    جو تاب دید ملی بھی تو کیا دکھائی دیا

    دلوں کے بیچ عجب فاصلہ دکھائی دیا

    سحر کا نکلا ہوا میں جو شام کو لوٹا

    تو میرے گھر میں کوئی دوسرا دکھائی دیا

    خلا میں بس گئے سب لوگ ایک اک کر کے

    زمیں پہ جانے یہ کیا حادثہ دکھائی دیا

    اڑاتے جاتے ہو خود کو یہ کس طرف یارو

    سفر میں کیا کوئی رستہ نیا دکھائی دیا

    نہ راس آیا مجھے میری قربتوں کا سفر

    مرا خیال بھی مجھ سے جدا دکھائی دیا

    نہ باڑھ آئی نہ طوفان ہی اٹھے امسال

    سمندروں کا بھرم ٹوٹتا دکھائی دیا

    تری نگاہ کی گہرائیوں میں دیکھا تو

    مرا وجود پگھلتا ہوا دکھائی دیا

    جہاں پہ سانس بھی لینا تھا ایک جرم ظفرؔ

    وہاں بھی میرا لہو بولتا دکھائی دیا

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے