جو تیرے درد ہیں وہی سب میرے درد ہیں
جو تیرے درد ہیں وہی سب میرے درد ہیں
کہنے کو اپنی اپنی جگہ فرد فرد ہیں
دھندلا گئے ہیں عکس نظر ہے بھنور بھنور
خوابوں میں بھی خیال کے آئینے گرد ہیں
پیشانیوں پہ وقت شکن در شکن نہیں
چہرہ بہ چہرہ لکھے ہوئے دل کے درد ہیں
اک دوسرے کو جان کے پہچانتے نہیں
ہم لوگ سارے ایک قبیلے کے فرد ہیں
بھیگی ہتھیلیوں سے نہ پڑھ کل کی زندگی
گہری ہر اک لکیر سہی ہاتھ سرد ہیں
یہ خشک لب یہ پاؤں کے چھالے یہ سر کی دھول
ہم شہر کی فضا میں بھی صحرا نورد ہیں
اقبالؔ جب سے پھول ہیں گلدان کے اسیر
خوشبو اڑی اڑی سی ہے اور رنگ زرد ہیں
- کتاب : Funoon (Monthly) (Pg. 393)
- Author : Ahmad Nadeem Qasmi
- مطبع : 4 Maklood Road, Lahore (Edition Nov. Dec. 1985,Issue No. 23)
- اشاعت : Edition Nov. Dec. 1985,Issue No. 23
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.