جو تیرے نقش کف پا پہ چل گئے ہوتے
جو تیرے نقش کف پا پہ چل گئے ہوتے
تو مہر و ماہ سے آگے نکل گئے ہوتے
تمہارا نام لبوں پر جو آ گیا ہوتا
تو گرنے والے یقیناً سنبھل گئے ہوتے
ہم اپنے جوش جنوں کو جو ضبط کر جاتے
تو حادثات کے تیور بدل گئے ہوتے
سمجھ سکا نہ کوئی عظمت وفا ورنہ
ہمارے خواب حقیقت میں ڈھل گئے ہوتے
ہماری تشنہ لبی مصلحت سمجھ ورنہ
ہمارے واسطے شیشے پگھل گئے ہوتے
چمن کو خون جگر کون بخشتا نادمؔ
جو ہم بھی جانب صحرا نکل گئے ہوتے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.