جو تیرے ساتھ ذرا دیر تک رکا ہوتا
جو تیرے ساتھ ذرا دیر تک رکا ہوتا
میں اک خیال سے آگے نہیں گیا ہوتا
فقیر لوگ رہے اپنے اپنے حال میں مست
نہیں تو شہر کا نقشہ بدل چکا ہوتا
میں اپنے دل سے مخاطب تھا تاجروں سے نہیں
کہ ناپ تول کے سب کچھ کہا سنا ہوتا
وہ بادشاہ محبت میں ہار بھی جاتے
تو سلطنت کا بڑا کام ہو گیا ہوتا
کوئی تو جاگ گیا ہوتا باغ جلنے تک
مری صدا سے کسی کا بھلا ہوا ہوتا
ہم ایسے لوگ تو اکتا گئے تھے عشق سے بھی
وہ بے وفا نہیں ہوتا تو جانے کیا ہوتا
بھلا ہوا کہ جدا ہو گیا وہ جادوگر
میں بند آنکھیں لئے ساتھ چل رہا ہوتا
- کتاب : آخری عشق سب سے پہلے کیا (Pg. 100)
- Author : نعمان شوق
- مطبع : ریختہ پبلی کیشنز (2018)
- اشاعت : First
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.