جو تیز رو تھے تھی پیروں میں جن کے جان بہت
جو تیز رو تھے تھی پیروں میں جن کے جان بہت
وہ لوگ اوڑھ کے سوئے ہیں اب تھکان بہت
دروں میں قید کہیں اختلاف ہوتے ہیں
مکین ہو کے بھی رہتے ہیں بے مکان بہت
نہ جانے شور اٹھا کر کہاں سے لائی ہے
ہوا نے آج دکھائے ہیں میرے کان بہت
یہ زندگی بھی عجب راہ کی مسافر ہے
کہیں چڑھان بہت ہے کہیں ڈھلان بہت
یہ راز روز کوئی فاش کر ہی دیتا ہے
زمین خود میں سمیٹے ہے آسمان بہت
زمیں اٹھے گی نہیں آسماں جھکے گا نہیں
انا پرست ہیں دونوں کے خاندان بہت
کسی کا درد سنوں گا تو ٹوٹ جاؤں گا
مرے لئے ہے فقط میری داستان بہت
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.