Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

جو تھے مخالف ہمیں سے ہم کو وہ دیکھ کر کے سنور رہے ہیں

عبدالله منہاج خان

جو تھے مخالف ہمیں سے ہم کو وہ دیکھ کر کے سنور رہے ہیں

عبدالله منہاج خان

MORE BYعبدالله منہاج خان

    جو تھے مخالف ہمیں سے ہم کو وہ دیکھ کر کے سنور رہے ہیں

    وفا کی تلقین کرنے والے وفائیں کرنے سے ڈر رہے ہیں

    نہ ملتا ان کو مگر ملا ہے یہی تو قدرت کا فیصلہ ہے

    جو لوگ کرتے تھے کل تکبر وہ ٹوٹ کر اب بکھر رہے ہیں

    تمہیں نے کم ظرف کہہ کے جن کو نکال رکھا تھا محفلوں سے

    وہی ستارے جو کل تھے ڈوبے وہ آج دیکھو ابھر رہے ہیں

    ہزار وعدے کیے انہوں نے مگر وہ وعدوں پہ آ نہ پائے

    بھروسہ جن پہ کیا تھا ہم نے زباں سے اپنی مکر رہے ہیں

    جو توڑتے تھے کسی کے دل کو سمجھ کے مٹی کا اک کھلونا

    یہ کوئی ہم سے بتا رہا تھا وہ آج گھٹ گھٹ کے مر رہے ہیں

    سنو اے منہاجؔ قیس و لیلا کی داستان وفا یہی ہے

    وفا کے رستے پہ مرنے والے یہاں ہمیشہ امر رہے ہیں

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے