Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

جو ترے درد کا آزار لئے پھرتے ہیں

عبدالحمید فرحت

جو ترے درد کا آزار لئے پھرتے ہیں

عبدالحمید فرحت

MORE BYعبدالحمید فرحت

    جو ترے درد کا آزار لئے پھرتے ہیں

    مژدۂ طالع بیدار لئے پھرتے ہیں

    ہم ہر اک بات کا معیار لیے پھرتے ہیں

    مفت کا جان کو آزار لیے پھرتے ہیں

    جس کے ہر خار میں کیفیت گل پنہاں ہو

    ہم تصور میں وہ گلزار لئے پھرتے ہیں

    تجھ سے کس غم کی تمنائے تلافی کرتے

    سیکڑوں غم ترے بیمار لیے پھرتے ہیں

    زندگی بھر جو نہ آئیں گے زباں پر شاید

    دل میں ہم ایسے بھی اسرار لیے پھرتے ہیں

    دل میں ہر چند یگانوں کا گلہ ہے لیکن

    لب پہ ہم شکوۂ اغیار لیے پھرتے ہیں

    دیر سے اس کو تعلق نہ حرم سے نسبت

    جو تڑپ تیرے طلب گار لیے پھرتے ہیں

    ہم تری بزم میں ہو جاتے ہیں شامل تو مگر

    آج تک حسرت گفتار لیے پھرتے ہیں

    یہ فضاؤں میں بھٹکتے ہوئے ذرے فرحتؔ

    اک نئے دور کے آثار لیے پھرتے ہیں

    مأخذ :

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے