جو ترے غم کی گرانی سے نکل سکتا ہے
جو ترے غم کی گرانی سے نکل سکتا ہے
ہر مصیبت میں روانی سے نکل سکتا ہے
تو جو یہ جان ہتھیلی پہ لیے پھرتا ہے
تیرا کردار کہانی سے نکل سکتا ہے
شہر انکار کی پر پیچ سی ان گلیوں سے
تو فقط عجز بیانی سے نکل سکتا ہے
گردش دور ترے ساتھ چلے چلتا ہوں
کام اگر نقل مکانی سے نکل سکتا ہے
اے مری قوم چلی آ مرے پیچھے پیچھے
کوئی رستہ بھی تو پانی سے نکل سکتا ہے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.