جو ترے حسن کے قریں سے گئے
وہ تو دنیا سمیت دیں سے گئے
وہ کہ رہتا تھا جن مکانوں میں
اب وہ سارے مکاں مکیں سے گئے
حوصلہ اس قدر کہاں سب میں
ہم ترے عشق بے یقیں سے گئے
موت آئی ہمیں ترے در پر
ہم گئے بھی تو آفریں سے گئے
اک ترا بت تراشنے کے لئے
کتنے سجدے مری جبیں سے گئے
جس جگہ قیس کا ٹھکانہ تھا
آج عشاق سب وہیں سے گئے
اس زمیں زاد کی جھلک کے لئے
کس قدر آسماں زمیں سے گئے
آستیں کیا گئی خضرؔ میری
سارے احباب آستیں سے گئے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.