جو ترے حسن کی قسمیں ہیں اٹھانے والے
جو ترے حسن کی قسمیں ہیں اٹھانے والے
وہ کسی چاند پہ ایماں نہیں لانے والے
کیسے ممکن ہے کہ اک عشق کے قائل ہوں گے
روز کھڑکی پہ نیا پردہ لگانے والے
تیری خوشبو سے سمندر پہ نشہ طاری ہے
دور ساحل پہ کھڑے ہاتھ ہلانے والے
لاش مسجد سے اٹھاتے ہوئے ماں چیخ پڑی
کیا خبر تھی یہ زمانے بھی ہیں آنے والے
ریت پر پھول ہیں شہبازؔ بڑی حیرت ہے
دشت وہ کیا ہوئے مجنوں کے زمانے والے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.