Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

جو تری بندگی سے ملتا ہے

طاہر عدیم

جو تری بندگی سے ملتا ہے

طاہر عدیم

MORE BYطاہر عدیم

    جو تری بندگی سے ملتا ہے

    لطف وہ کم کسی سے ملتا ہے

    ہے یہ کافی ترا مرا شجرہ

    ایک ہی آدمی سے ملتا ہے

    لاکھ برہم ہو وہ مگر یارو

    پھر بھی شائستگی سے ملتا ہے

    دن کو لگتا ہے دھوپ اس کا مزاج

    رات کو چاندنی سے ملتا ہے

    اب تو مجھ کو وہ میری رگ رگ میں

    دوڑتی سنسنی سے ملتا ہے

    ہوں مہ و مہر یا نجوم تمام

    وہ کسی نہ کسی سے ملتا ہے

    لاکھ بھٹکوں میں ظلمتوں میں مرا

    اک سرا روشنی سے ملتا ہے

    قابل دید رنگ ہوتے ہیں

    جب کبھی سادگی سے ملتا ہے

    پہلے میری خوشی سے ملتا تھا

    اب وہ اپنی خوشی سے ملتا ہے

    شکر صد شکر کہ مرا ظاہر

    حالت باطنی سے ملتا ہے

    جو مجھے موجب مسرت ہے

    درد بھی تو اسی سے ملتا ہے

    اس میں ہر رنگ عود آیا ہے

    وہ مری شاعری سے ملتا ہے

    گلشن دل میں جب بہاریں ہوں

    کون پھر بیکلی سے ملتا ہے

    ہجر میں بے سکون رہتا ہوں

    چین بھی ہجر ہی سے ملتا ہے

    اب تو اس زندگی کا ہر لمحہ

    لمحۂ آخری سے ملتا ہے

    دیکھ کر ظرف پاس آتا ہے

    درد کم ہی کسی سے ملتا ہے

    سلسلہ ہائے وسعت صحرا

    دل کی اس تشنگی سے ملتا ہے

    جب سے وہ آنکھ کے فریم میں ہے

    جو ہے ملتا اسی سے ملتا ہے

    اے محقق سراغ قتل مرا

    آخرش زندگی سے ملتا ہے

    روز وہ ڈھونڈتے ہیں طاہرؔ کو

    روز اس کی گلی سے ملتا ہے

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے