Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

جو تجھ میں خاص تھا سب مجھ پہ عام ہو چکا ہے

شاہد جمال

جو تجھ میں خاص تھا سب مجھ پہ عام ہو چکا ہے

شاہد جمال

MORE BYشاہد جمال

    جو تجھ میں خاص تھا سب مجھ پہ عام ہو چکا ہے

    اے زندگی ترا قصہ تمام ہو چکا ہے

    اے روح تیرے بدن چھوڑنے کا ڈر کیسا

    اک ایک سانس کا جب انتظام ہو چکا ہے

    وہ ہم غریبوں سے اب کوئی بات کیسے کرے

    امیر شہر سے جو ہم کلام ہو چکا ہے

    اب اس سے رکھیں بھی کیا زندگی کی ہم امید

    وہ جس کی ذات سے جینا حرام ہو چکا ہے

    یہ ٹوٹے پھوٹے ہوئے شعر اب سناؤں کسے

    کہ جس کو دیکھو غزل کا امام ہو چکا ہے

    ہمارے بعد کی نسلوں کو کیا غرض اس سے

    بڑوں کا ہونا تھا جو احترام ہو چکا ہے

    پھر اس کے بعد تو آنی ہے رات ہی شاہدؔ

    اگر یہ سچ ہے کہ اب وقت شام ہو چکا ہے

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے