جو تو نہیں تو یہ دنیا رکی رکی سی لگے
جو تو نہیں تو یہ دنیا رکی رکی سی لگے
میں اپنی شکل بھی دیکھوں تو اجنبی سی لگے
ترے خیال سے بڑھ کر کوئی خیال نہیں
اندھیرے گھر میں مجھے کیسی روشنی سی لگے
جو تیرے روپ کا چرچا کروں بہاروں سے
تو پھول پھول کی رنگت اڑی اڑی سی لگے
جو تیری باہوں میں دم توڑنا میسر ہو
تو مجھ کو موت کی آمد بھی زندگی سی لگے
کسی کے حکم کا پابند ہو کے کیا پایا
کے اب تو سانس بھی آئے تو خودکشی سی لگے
تمام عمر یہ سوچا ہے شعر کہتے ہوئے
ہماری شاعری پروازؔ شاعری سی لگے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.