جو طوفانوں سے لڑتا ہے وہی ساحل سے ملتا ہے
جو طوفانوں سے لڑتا ہے وہی ساحل سے ملتا ہے
کئے بن حوصلہ کوئی کہاں منزل سے ملتا ہے
منائیں ساتھ اپنوں کے جسے راضی خوشی مل کر
وہ پل سنسار میں یارو بڑی مشکل سے ملتا ہے
ملا کرتا ہے اب انسان سے انسان رسماً ہی
غلط فہمی نہ پالو یہ کہ کوئی دل سے ملتا ہے
کھنچا آتا ہے خود اشعار پڑھنے کو اسی جانب
سخنور کو مسلسل پیار جس محفل سے ملتا ہے
بڑی شرمندگی محسوس ہوتی ہے اسے خود پر
انا کا تاڑ جب انسانیت کے تل سے ملتا ہے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.