جو اس کا کھیل تھا یا دل لگی تھی
وہی میرے لئے دل کی لگی تھی
ملا تھا جب تلک نہ ساتھ تیرا
ادھوری کس قدر یہ زندگی تھی
سمندر کی طرح دل تھا یہ بے کل
عجب ہلچل مرے اندر رہی تھی
مناظر ہو گئے تھے گم یا شاید
مری ہی آنکھ بے منظر رہی تھی
بنا ہے اجنبی لگتا نہیں ہے
کبھی مجھ سے کوئی وابستگی تھی
اندھیرا ہو گیا جانے سے اس کے
اسی کے دم سے ہر سو روشنی تھی
صبیحہؔ اس کی باتوں میں تھا جادو
سحر میں اس کی دیوانی ہوئی تھی
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.