جو والہانہ لگن مجھ کو اپنے فن سے ہے
جو والہانہ لگن مجھ کو اپنے فن سے ہے
اسی طرح کی محبت مجھے وطن سے ہے
گزرنا گرچہ ہمیں تیرگی کے بن سے ہے
ہمارا واسطہ امید کی کرن سے ہے
وقار سر نہیں دستار و تاج کا محتاج
وقار سر جو ہے قائم تو بس کفن سے ہے
ہے فصل قرب کوئی دوریاں نہ پھیلائے
معاملہ تو یہاں روح کا بدن سے ہے
گو میری پیاس میں شامل ہے آب زم زم بھی
پہ پرورش تو مری گنگ اور جمن سے ہے
ترا بیان تو اک انکشاف ہے یونسؔ
کہ دل کی بات نمایاں سخن سخن سے ہے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.