جو واقف ہے زمانے کے چلن سے
جو واقف ہے زمانے کے چلن سے
وہ بچ جائے گا دور پر فتن سے
انہی کی ہے پس پردہ یہ سازش
بہت مشہور تھے جو بھول پن سے
سر باطل جھکا ہے اور جھکے گا
رہیں گے ہم ہمیشہ بانکپن سے
جسے تیر و تبر بھی کر نہ پائے
لیا ہے کام ہم نے وہ سخن سے
جو پھولوں سے ہماری دوستی ہے
کئی کانٹے جڑے ہیں پیرہن سے
لطافت دیکھیے اردو زباں کی
کہ جیسے پھول جھڑتے ہوں دہن سے
تمہیں جب بھی تخیل میں اتارا
نئی خوشبو اٹھی ہے پھر بدن سے
کسی کے واسطے ہم نے بھی عشبہؔ
چنے ہیں پھول الفت کے چمن سے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.