جو وہم ہے ڈر ہے پس پردہ نہیں نکلا
جو وہم ہے ڈر ہے پس پردہ نہیں نکلا
بستی سے ابھی تک وہ بگولا نہیں نکلا
ہندہ کی طرح جسم ادھیڑا تھا ہوا نے
لیکن مرے سینے سے کلیجہ نہیں نکلا
کچھ ہم ترے معیار پہ پورے نہیں اترے
کچھ تو بھی کہ مشہور تھا جیسا نہیں نکلا
گو شہر میں پیمائش قد عام ہے لیکن
اک شخص بھی ہم قامت سایہ نہیں نکلا
پوشاک رفو کار کے کیا کہنے کہ اخترؔ
اک تار گریبان میں اپنا نہیں نکلا
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.