Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

جو وحشت کی یہی ہے کار فرمائی تو کیا ہوگا

ممتاز احمد خاں خوشتر کھنڈوی

جو وحشت کی یہی ہے کار فرمائی تو کیا ہوگا

ممتاز احمد خاں خوشتر کھنڈوی

MORE BYممتاز احمد خاں خوشتر کھنڈوی

    جو وحشت کی یہی ہے کار فرمائی تو کیا ہوگا

    خزاں آئے تو کیا ہوگا بہار آئی تو کیا ہوگا

    مرے تار گریباں سے صدا آئی تو کیا ہوگا

    ہوئی جامہ دری سے ان کی رسوائی تو کیا ہوگا

    ہے خود بینی کی واعظ کار فرمائی تو کیا ہوگا

    جو ہو کر آگہی بھی کچھ نہ کام آئی تو کیا ہوگا

    شب ہجراں ستارے بھی تو آنکھیں پھیر لیتی ہیں

    بلا ہو جائے گی جب شام تنہائی تو کیا ہوگا

    غرور حسن میں آئینہ دیکھو گے تو کیا لو گے

    رہے گی جب نہ باقی شان یکتائی تو کیا ہوگا

    جناب شیخ میخانے میں واعظ بن کے آتے ہیں

    نکل آئے جو رندوں سے شناسائی تو کیا ہوگا

    کرو گے کیا جو ہر پھر کر کسی کی یاد پھر آئی

    پرانی چوٹ اگر دل پر ابھر آئی تو کیا ہوگا

    مسرت ہے دل مضطر کو فصل گل کی آمد پر

    طبیعت فصل گل میں اور گھبرائی تو کیا ہوگا

    مصور مہوشوں میں سوچ لے انجام کار اپنا

    کوئی تصویر اگر دل میں اتر آئی تو کیا ہوگا

    نشاط زندگی تو راس آتی ہی نہیں مجھ کو

    نہ کی آخر کو غم نے بھی پذیرائی تو کیا ہوگا

    ذرا سوچو عداوت ہے تمہیں ایسی جو خوشترؔ سے

    کبھی خوشترؔ کے دل میں بھی یہ بات آئی تو کیا ہوگا

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے