Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

جو وحشتوں کے سفر سے نڈھال ہو گئے ہیں

فیض خلیل آبادی

جو وحشتوں کے سفر سے نڈھال ہو گئے ہیں

فیض خلیل آبادی

MORE BYفیض خلیل آبادی

    جو وحشتوں کے سفر سے نڈھال ہو گئے ہیں

    وہ سارے لوگ مرے ہم خیال ہو گئے ہیں

    وہ جس گلی سے ہمیں مسترد کیا گیا تھا

    ہم اس گلی میں دوبارہ بحال ہو گئے ہیں

    ہمارے دست ہنر کی ریاضتوں کے طفیل

    بہت سے لوگ یہاں با کمال ہو گئے ہیں

    جواب دینے کی جن میں صلاحیت ہی نہیں

    انہیں سے لوگ سراپا سوال ہو گئے ہیں

    اسی کی آج بھی رہتی ہیں منتظر آنکھیں

    جسے جدا ہوئے پچیس سال ہو گئے ہیں

    محبتوں کی لغت کے وہ لفظ ہیں ہم لوگ

    جو نفرتوں کے لئے اک وبال ہو گئے ہیں

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے