جو وصف رکھا ہے وہ بے مثال رکھا ہے
جو وصف رکھا ہے وہ بے مثال رکھا ہے
بشر میں اپنا خدا نے جمال رکھا ہے
انہیں تو بخشی ہیں خوشیاں بنانے والے نے
ہمارے واسطے رنج و ملال رکھا ہے
ہر ایک لمحہ نئی آفتیں اترتی ہیں
ہمارا کتنا فلک نے خیال رکھا ہے
ہماری بزم میں آؤ تو غیر سے بھی ملو
یہ میرے سامنے اس نے سوال رکھا ہے
یہ کس کے دھوکے میں میخانے آ گئے واعظ
اماں میں ہم ہیں تمہیں بھی سنبھال رکھا ہے
کچھ اپنے جیب و گریباں کی سدھ تو لے ساقیؔ
بنا کے تو نے عجب اپنا حال رکھا ہے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.