Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

جو زخم لگے ہیں مرے دل پر نہیں دیکھا

معصوم شرقی

جو زخم لگے ہیں مرے دل پر نہیں دیکھا

معصوم شرقی

MORE BYمعصوم شرقی

    جو زخم لگے ہیں مرے دل پر نہیں دیکھا

    تم نے مرا حال دل مضطر نہیں دیکھا

    آنکھوں میں تو بربادیٔ گلشن کا تھا منظر

    پھولوں کی طرف آنکھ اٹھا کر نہیں دیکھا

    تقدیر میں تھے ہی نہیں آرام کے لمحے

    غربت میں کٹی عمر کبھی گھر نہیں دیکھا

    شاید کوئی دیوانہ نہیں آج سر راہ

    ہاتھوں میں کسی طفل کے پتھر نہیں دیکھا

    کترا کے گزر جاتی ہے جس در سے مسرت

    نادار کا تم نے کبھی وہ گھر نہیں دیکھا

    موجوں کے تھپیڑوں سے نہ ہوگا کبھی واقف

    جس نے کبھی دریا میں اتر کر نہیں دیکھا

    تھیں منزل فردا کی طرف میری نگاہیں

    ماضی کی طرف میں نے پلٹ کر نہیں دیکھا

    معصومؔ کہوں کس سے محبت کا فسانہ

    اک خواب تھا جو میں نے مکرر نہیں دیکھا

    مأخذ :

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے