جو زندگی بچی ہے اسے خار کیا کریں
ہم بھی تمہارے ہوتے مگر یار کیا کریں
ہیں بند سب دکانیں کہ بازار عشق میں
ملتا نہیں ہے ہم سا خریدار کیا کریں
لڑتے رہے ہوا سے جلاتے رہے چراغ
اب اور روشنی کے طلب گار کیا کریں
احباب چل دیے ترے دربار کی طرف
اور ہم کہ آ گئے ہیں سر دار کیا کریں
سیدھی سی بات یہ ہے ہمیں تم سے پیار ہے
شعروں میں اس خیال کی تکرار کیا کریں
ہم جان دے چکے ہیں کئی بار عشق میں
اب یہ بتاؤ شادؔ کہ اس بار کیا کریں
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.