جو زندگی کے نصاب میں ہے
جو زندگی کے نصاب میں ہے
وہ بات میری کتاب میں ہے
ہیں پھول یوں تو ہزار لیکن
مزہ فقط اک گلاب میں ہے
اسی کے جلوے بکھر رہے ہیں
جو ایک چہرہ نقاب میں ہے
برس رہی ہے خدا کی رحمت
زمانہ پھر بھی عذاب میں ہے
ہر ایک چہرہ میں تک رہا ہوں
نہ جانے کیا میرے خواب میں ہے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.