جو زندگی میں کبھی جستجو نہیں کرتا
جو زندگی میں کبھی جستجو نہیں کرتا
مرا خدا بھی اسے سرخ رو نہیں کرتا
یہ میرا دل تو دھڑکتا ہے ظاہراً لیکن
کسی بھی شے کی یہ دل آرزو نہیں کرتا
کسی کے قرب نے مجھ کو بنا دیا شاعر
وگرنہ شاعری میں تو کبھو نہیں کرتا
کسی نے دیکھ لیا تو کہے گا دیوانہ
جو اپنا چاک گریباں رفو نہیں کرتا
جو جیسا ہے اسے ویسا ہی یہ دکھاتا ہے
یہ آئنہ تو کبھی بھی غلو نہیں کرتا
میں ایسے شخص کی آنکھوں کو پاک سمجھوں گا
نظر جو سوئے زن خوب رو نہیں کرتا
فقیر ہوں ترے در کا تجھے صدا دی ہے
اے جان جاں میں صدا کو بہ کو نہیں کرتا
وہ جس نے بیچ کے زیور تجھے پڑھایا تھا
عجب ہے فون تک اس ماں کو تو نہیں کرتا
ہمارا عشق ابھی حال احتضار میں ہے
تو پھر اسے کوئی کیوں قبلہ رو نہیں کرتا
مہک رہی ہیں فضائیں گلوں کی خوشبو سے
چمن میں رہ کے تو احساس بو نہیں کرتا
زمین شعر ہو بنجر تو اس زمیں پہ کبھی
درخت شعر و سخن کا نمو نہیں کرتا
کتاب عشق کو چھونے کے واسطے نوریؔ
وضو ضروری ہے تو کیوں وضو نہیں کرتا
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.