جوش نیاز میں تو کوئی کمی نہیں ہے
جوش نیاز میں تو کوئی کمی نہیں ہے
سجدوں میں نام کو بھی شائستگی نہیں ہے
زاہد حرم میں جویا مے خوار میکدے میں
کس کو تری طلب سے وابستگی نہیں ہے
جس بندگی کا دامن آلودۂ غرض ہو
توہین بندگی ہے وہ بندگی نہیں ہے
شائستگان غم کی ہے داستاں بس اتنی
ان کی خوشی میں شامل کوئی خوشی نہیں ہے
ظلمت سرائے غم ہے ہر جلوہ گاہ الفت
شاید چراغ دل میں اب روشنی نہیں ہے
انجان ہے تو کیا ہے پہچانتا ہے تجھ کو
سینے میں اجنبی کے دل اجنبی نہیں ہے
جس کے لیے رشیؔ ہم سب کچھ لٹا چکے ہیں
اب وہ نظر بھی ہم کو پہچانتی نہیں ہے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.