جوش ہے اور نہ وہ کہانی ہے
جوش ہے اور نہ وہ کہانی ہے
کتنی مایوس کن جوانی ہے
ایک قول و قرار ہے خود سے
زندگی ورنہ بے معانی ہے
ہم بزرگوں سے سنتے آئے ہیں
موت کے بعد زندگانی ہے
صرف ظاہر نہیں حکومت کا
اس کا باطن بھی زعفرانی ہے
خوش کلامی کا دور جاتا رہا
بد زبانی ہی بد زبانی ہے
قلب پہ ہاتھ رکھ کے کہیے ذرا
کیا یہاں کوئی خاندانی ہے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.