جوش ابلتا ہے پگھلتی ہے تمنا دل میں
جوش ابلتا ہے پگھلتی ہے تمنا دل میں
آگ ہی آگ ہے اس سوز سراپا دل میں
تیرا جلوہ ہے کہ رنگین سا دھوکا دل میں
کبھی ظلمت کبھی پیدا ہے اجالا دل میں
اب نہیں تیرے دو عالم کی ضرورت مجھ کو
عشق نے تیرے بسا دی نئی دنیا دل میں
اپنی آنکھیں تو اٹھا محو شدہ جلوے بھی
نظر آئیں گے تجھے انجمن آرا دل میں
ناز تھا ان کو کہ ہر قید سے آزاد ہیں وہ
میں نے کر ہی لیا پابند تمنا دل میں
پھونکتا رہتا ہے کونین کو جن کا پرتو
بے ضرر ہے انہیں جلووں کا تماشا دل میں
آپ ہی بادہ ہوں میں آپ ہی ساقی مخمورؔ
ساغر آنکھوں میں مری اور ہے مینا دل میں
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.