Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

جڑ جاتے توڑے جاتے اگر درمیاں سے ہم

احمد کمال حشمی

جڑ جاتے توڑے جاتے اگر درمیاں سے ہم

احمد کمال حشمی

MORE BYاحمد کمال حشمی

    جڑ جاتے توڑے جاتے اگر درمیاں سے ہم

    توڑے مگر گئے ہیں یہاں سے وہاں سے ہم

    دنیا پہ اب یقین بھلا آئے کس طرح

    رہتے ہیں اپنے آپ سے کچھ بد گماں سے ہم

    ہم کو خبر نہیں ہے کہ جائیں گے ہم کہاں

    یہ بھی پتا نہیں ہے کہ آئے کہاں سے ہم

    اس کی دلیل نے کیا اس بار لاجواب

    ہر بار جیت جاتے تھے زور بیاں سے ہم

    پہنچے نہیں زمیں پہ معلق ہی رہ گئے

    کچھ اس طرح سے پھینکے گئے آسماں سے ہم

    اب کے وہاں لگی ہیں گلوں کی نمائشیں

    کانٹے بٹور لائے تھے جس گلستاں سے ہم

    ہم تیز چل رہے تھے بہت اس لئے کمالؔ

    اس جرم پر نکالے گئے کارواں سے ہم

    ગુજરાતી ભાષા-સાહિત્યનો મંચ : રેખ્તા ગુજરાતી

    ગુજરાતી ભાષા-સાહિત્યનો મંચ : રેખ્તા ગુજરાતી

    મધ્યકાલથી લઈ સાંપ્રત સમય સુધીની ચૂંટેલી કવિતાનો ખજાનો હવે છે માત્ર એક ક્લિક પર. સાથે સાથે સાહિત્યિક વીડિયો અને શબ્દકોશની સગવડ પણ છે. સંતસાહિત્ય, ડાયસ્પોરા સાહિત્ય, પ્રતિબદ્ધ સાહિત્ય અને ગુજરાતના અનેક ઐતિહાસિક પુસ્તકાલયોના દુર્લભ પુસ્તકો પણ તમે રેખ્તા ગુજરાતી પર વાંચી શકશો

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

    GET YOUR PASS
    بولیے