Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

جدا جب تک تری زلفوں سے پیچ و خم نہیں ہوں گے

کلیم عاجز

جدا جب تک تری زلفوں سے پیچ و خم نہیں ہوں گے

کلیم عاجز

MORE BYکلیم عاجز

    جدا جب تک تری زلفوں سے پیچ و خم نہیں ہوں گے

    ستم دنیا میں بڑھتے ہی رہیں گے کم نہیں ہوں گے

    دل پر غم نہ ہوں گے دیدۂ پر نم نہیں ہوں گے

    اندھیرا ہوگا اس محفل میں جس میں ہم نہیں ہوں گے

    دلاسے ان کے جو درد آشنائے غم نہیں ہوں گے

    نمک ہی ہوں گے دل کے زخم پر مرہم نہیں ہوں گے

    اگر بڑھتا رہا یوں ہی یہ سودائے ستم گاری

    تمہی رسوا سر بازار ہو گے ہم نہیں ہوں گے

    جناب شیخ پر افسوس ہے ہم نے تو سمجھا تھا

    حرم کے رہنے والے ایسے نامحرم نہیں ہوں گے

    ادھر آؤ تمہاری زلف ہم آراستہ کر دیں

    جو گیسو ہم سنواریں گے کبھی برہم نہیں ہوں گے

    اگرچہ عشق میں مرنے کا خطرہ ہی زیادہ ہے

    مگر مرنے کے ڈر سے مرنے والے کم نہیں ہوں گے

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY
    بولیے