Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

جدا کیا ہو گئے تم سے نہ پھر یکجا ہوئے خود سے

صلاح الدین ندیم

جدا کیا ہو گئے تم سے نہ پھر یکجا ہوئے خود سے

صلاح الدین ندیم

MORE BYصلاح الدین ندیم

    جدا کیا ہو گئے تم سے نہ پھر یکجا ہوئے خود سے

    ملا وہ اختیار آخر کہ ہم تنہا ہوئے خود سے

    تہ آب دل و جاں موتیوں کی طرح رہتے ہیں

    جو منظر اس جہان خاک میں پیدا ہوئے خود سے

    چھپا لیتے تری صورت ہم اپنی آنکھ میں دل میں

    لب گویا کے ہاتھوں کس لئے رسوا ہوئے خود سے

    اڑی وہ خاک دل صورت نظر آتی نہیں اپنی

    پریشاں ہو گئے اتنے کہ برگشتہ ہوئے خود سے

    وہ جھیلیں سختیاں جاں پر کہ دل پتھر ہوا اپنا

    بچایا اس قدر خود کو کہ بے پروا ہوئے خود سے

    ملا وہ نور آنکھوں کو کہ بے سایہ ہوئے ہم بھی

    حجاب لا مکاں پایا جو بے پروا ہوئے خود سے

    پڑے تھے بے خبر کب سے خموشی کے سمندر میں

    ہوا ایسی چلی ہم زمزمہ پیرا ہوئے خود سے

    اب اس ذوق حضوری کے مزے کس سے بیاں کیجیے

    ہم اپنی خلوتوں میں کس طرح گویا ہوئے خود سے

    ندیمؔ اپنے سفینے کو بہا کر لے گئے ہر سو

    جو طوفاں قلزم جاں میں مرے برپا ہوئے خود سے

    مأخذ :
    • کتاب : Shola-e-Khushboo (Pg. 173)
    • Author : Salahuddin Nadeem
    • مطبع : Raheel Salahuddin (1984)
    • اشاعت : 1984

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے