جدائی بھی قرابت کی طرح تھی
مگر ساعت نحوست کی طرح تھی
لپٹ کے سو گیا میں زندگی سے
غضب ناکی عنایت کی طرح تھی
وہ فاتح تھا مگر جذبے سے عاری
ہماری ہار نصرت کی طرح تھی
ہرن کی آنکھ میں دہشت تھی زندہ
مگر یہ چشم حیرت کی طرح تھی
گزاری تھی جو ساعت ساتھ تیرے
نظر میں وہ امانت کی طرح تھی
یقیں کرنا گماں کے دائرے میں
طبیعت اس کی عورت کی طرح تھی
ابھی جو خاک کی پیوند سی ہے
فلک بوس اک عمارت کی طرح تھی
دعا ماں کی محافظ تھی نہیں تو
صعوبت بھی قیامت کی طرح تھی
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.