Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

جدائی ہی ضرورت ہو گئی ہے

ناہید عزمی

جدائی ہی ضرورت ہو گئی ہے

ناہید عزمی

MORE BYناہید عزمی

    جدائی ہی ضرورت ہو گئی ہے

    سنو تلخی کے اک دو گھونٹ پی کر

    مجھے جینے سے رغبت ہو گئی ہے

    بہت رنگین تھا تیرا فسانہ

    اب اس میں اور جدت ہو گئی ہے

    ہمیں معتوب کر کے رکھ دیا ہے

    بھلا عورت علامت ہو گئی ہے

    بھنور میں جب سے پاؤں رکھ دئے ہیں

    ہمیں گردش کی عادت ہو گئی ہے

    سمندر تو نہیں تھی زندگانی

    جسے کشتی کی حاجت ہو گئی ہے

    مرا دل بانجھ ہوتا جا رہا ہے

    تمہاری یاد رخصت ہو گئی ہے

    ہوا نے زخم سی کر رکھ دئے جب

    دئے کو کیوں شکایت ہو گئی ہے

    چلو دنیا کو اب آزاد کر دیں

    مکمل اس کی عدت ہو گئی ہے

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے