جدائی کے الم سہنا مجھے اچھا نہیں لگتا
جدائی کے الم سہنا مجھے اچھا نہیں لگتا
کسی کو الوداع کہنا مجھے اچھا نہیں لگتا
محبت کے مراحل ہوں یا میدان عداوت ہو
کبھی جذبات میں بہنا مجھے اچھا نہیں لگتا
وہ اتنا خوب صورت ہے کہ اس کے جسم پر سج کر
کوئی زیور کوئی گہنا مجھے اچھا نہیں لگتا
سنو منظور ہیں اب تو مجھے نا حق سزائیں بھی
سدا ملزم بنے رہنا مجھے اچھا نہیں لگتا
رفاقت کے معانی جس نے سمجھائے مجھے برسوں
اب اس کو بے وفا کہنا مجھے اچھا نہیں لگتا
مرا تو سلسلہ ہے خرقہ پوشوں کے قبیلے سے
مجھے مت خلعتیں پہنا مجھے اچھا نہیں لگتا
کناروں کی الگ ہی بات ہوتی ہے نعیمؔ اپنی
جزیروں پر سدا رہنا مجھے اچھا نہیں لگتا
جدائی کے الم سہنا مجھے اچھا نہیں لگتا
کسی کو الوداع کہنا مجھے اچھا نہیں لگتا
محبت کے مراحل ہوں یا میدان عداوت ہو
کبھی جذبات میں بہنا مجھے اچھا نہیں لگتا
وہ اتنا خوب صورت ہے کہ اس کے جسم پر سج کر
کوئی زیور کوئی گہنا مجھے اچھا نہیں لگتا
سنو منظور ہیں اب تو مجھے نا حق سزائیں بھی
سدا ملزم بنے رہنا مجھے اچھا نہیں لگتا
رفاقت کے معانی جس نے سمجھائے مجھے برسوں
اب اس کو بے وفا کہنا مجھے اچھا نہیں لگتا
مرا تو سلسلہ ہے خرقہ پوشوں کے قبیلے سے
مجھے مت خلعتیں پہنا مجھے اچھا نہیں لگتا
کناروں کی الگ ہی بات ہوتی ہے نعیمؔ اپنی
جزیروں پر سدا رہنا مجھے اچھا نہیں لگتا
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.