جنبش مہر ہے ہر لفظ تری باتوں کا
جنبش مہر ہے ہر لفظ تری باتوں کا
رنگ اڑتا نہیں آنکھوں سے ملاقاتوں کا
دیکھنے آئے ہیں جنگل میں تماشہ سب لوگ
ان اندھیروں میں بھٹکتی ہوئی برساتوں کا
ایک اک کر کے ٹپکتی ہیں خوشی کی بوندیں
کس لئے پھوٹ کے روتا ہے دھواں راتوں کا
دیکھیے سارے چراغوں کی لویں ڈوب گئیں
وقت اب آ ہی گیا سر پہ مناجاتوں کا
دھول ہر وقت اڑاتے ہیں افق کے آگے
جرم ثابت ہے ہواؤں کے کھلے ہاتھوں کا
- کتاب : Taziyana (Pg. 182)
- Author : Javid Nasir
- اشاعت : 2006
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.