جنون عشق ہے اور شغل جادہ پیمائی
جنون عشق ہے اور شغل جادہ پیمائی
تری تلاش میں عقل و خرد نہ کام آئی
بہ فیض عشق یہ ہے اپنی شان رسوائی
ہوئے ہیں لالہ و گل مہر و مہ تماشائی
ترے شہود سے ممکن نہیں ہے دل کو سکوں
کہ کثرتوں کی ہے مظہر یہ شان یکتائی
مرے جنون کی رفعت سے تو نہیں واقف
تجھے دماغ ہے کیوں اے فروغ لیلائی
لرز اٹھا ہے ہر اک تار ساز ہستی کا
یہ کس کی کانوں میں آواز دل نواز آئی
بنا دیا تھا کچھ ایسا تری محبت نے
خود اپنے حال پہ اکثر مجھے ہنسی آئی
نکل نہ جائے کہیں منہ سے آہ اے ثاقبؔ
جواب دینے لگی طاقت شکیبائی
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.