جنون عشق میں صدچاک ہونا پڑتا ہے
جنون عشق میں صدچاک ہونا پڑتا ہے
اس انتہا کے لیے خاک ہونا پڑتا ہے
کسی سے جب کبھی ہم زندگی بدلتے ہیں
تو پھر بدن کی بھی پوشاک ہونا پڑتا ہے
زمیں پہ خاک نشینی کا وصف رکھتے ہوئے
کبھی کبھی ہمیں افلاک ہونا پڑتا ہے
اگر میں ڈوبی اسے ساتھ لے کے ڈوبوں گی
محبتوں میں بھی سفاک ہونا پڑتا ہے
ہوا کے ساتھ محبت کے دھوپ صحرا میں
گلوں کو بھی خس و خاشاک ہونا پڑتا ہے
بساط وقت کی چالیں سمجھ سکیں روحیؔ
کم از کم اتنا تو چالاک ہونا پڑتا ہے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.