جنون شوق محبت کی آگہی دینا
جنون شوق محبت کی آگہی دینا
خودی بھی جس پہ ہو قرباں وہ بے خودی دینا
نہ شور چاہئے دریا کی تند موجوں کا
مرے لہو کو سمندر کی خامشی دینا
تو دے نہ دے مرے لب کو شگفتگی گل کی
جو دے سکے تو شگوفے کی بیکلی دینا
شناخت جس سے زمانے میں آدمی کی ہے
یہ التجا ہے کہ تو مجھ کو وہ خودی دینا
جھکا سکے نہ مرا سر کوئی بھی قدموں پر
جو ہو سکے تو مجھے تو وہ سرکشی دینا
نقاب الٹ دے جو بڑھ کر رخ تمنا سے
یہ آرزو ہے کہ مجھ کو وہ تشنگی دینا
نئی جہات سے فن کو جو آشنا کر دے
مرے قلم کو خدایا وہ کج روی دینا
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.