جنون شوق کا حاصل نہ تم سمجھے نہ ہم سمجھے
جنون شوق کا حاصل نہ تم سمجھے نہ ہم سمجھے
کہاں دونوں کی ہے منزل نہ تم سمجھے نہ ہم سمجھے
ڈبونا چاہتی تھیں جو بھی ہم دونوں کی کشتی کو
انہیں موجوں میں تھا ساحل نہ تم سمجھے نہ ہم سمجھے
تمناؤں کے طوفانوں نے فرصت ہی نہ ملنے دی
مقامات نگاہ و دل نہ تم سمجھے نہ ہم سمجھے
محبت نے کچھ ایسا حوصلہ بخشا تھا دونوں کو
کسی مشکل کو بھی مشکل نہ تم سمجھے نہ ہم سمجھے
شدید احساس قربت سے جہاں مدہوش تھے ہم تم
وہیں تھا امتحان دل نہ تم سمجھے نہ ہم سمجھے
محبت صرف اظہار محبت کو نہیں کہتے
فریب سعیٔ لا حاصل نہ تم سمجھے نہ ہم سمجھے
وفا کا عہد کیسی سادگی کے ساتھ کر بیٹھے
وفا ہے کس قدر مشکل نہ تم سمجھے نہ ہم سمجھے
سبھی بیگانہ تھے ظاہر میں ہم دونوں کی حالت سے
مگر کوئی نہ تھا غافل نہ تم سمجھے نہ ہم سمجھے
وہ کہتے ہیں ہمیں بھی کیفؔ رسوا کر دیا تم نے
مگر رسوائی کا حاصل نہ تم سمجھے نہ ہم سمجھے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.