جنون شوق کی راہوں میں جب اپنے قدم نکلے
جنون شوق کی راہوں میں جب اپنے قدم نکلے
نگار حسن کی زلفوں کے سارے پیچ و خم نکلے
یہ بے نوری مرے گھر کے اجالوں کی معاذ اللہ
اگر دیکھیں اندھیرے تو اندھیروں کا بھی دم نکلے
ابھارے جائیے جب تک نہ ابھرے نقش کاغذ پر
تراشے جائیے جب تک نہ پتھر سے صنم نکلے
نہیں دیکھا تھا جب تک خود کو سمجھے تھے نہ جانے کیا
شعور عشق لے کر آئنہ خانے سے ہم نکلے
یہ حسرت ہے سجا لوں اپنے ہونٹوں پر ہنسی میں بھی
گھڑی بھر کو مرے دل سے اگر احساس غم نکلے
فراز عرش تک کیسے پہنچتے وہ بھلا شاہدؔ
فضائے طور کی حد سے نہ آگے جو قدم نکلے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.