جنون شوق میں ایسا بھی وقت آتا ہے انساں پر
جنون شوق میں ایسا بھی وقت آتا ہے انساں پر
کہ آتی ہے ہنسی خود اپنے ہی جیب و گریباں پر
کلی خاموش پھول افسردہ شبنم ہر نفس گریاں
میں حیراں ہوں کہ روؤں یا ہنسوں فصل بہاراں پر
بہار سنبل و ریحاں سے تنہا کھیلے والے
بڑے احسان ہیں میرے بھی اس صحن گلستاں پر
بجھے دل کا فسانہ چھیڑنے والو ٹھہر جاؤ
مجھے ماتم تو کر لینے دو اس رسم چراغاں پر
ہر اک کو دیکھ کر آلودۂ عصیاں یہ ڈرتا ہوں
کہیں مجھ کو نہ شرمانا پڑے پاکیٔ داماں پر
کچھ اس انداز سے کشتی کو لے ڈوبیں سر ساحل
کہ مسلمؔ مجھ کو پیار آ ہی گیا امواج طوفاں پر
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.